آلام و مصائب میں | علی ضیاء رضوی | اردو نوشتہ

آلام و مصائب میں گرفتار ہے صغرا
بیمار ہے صغرا لاچار ہے صغرا
آلام و مصائب میں

 

سب چھوڑ گئے اماں پھوپھی اور برادر
سوچا نہ کسی نے بھی کہ بیمار ہے اصغر
آلام و مصائب میں

 

سب بھول گئے جا کے خبر تک نہیں بھیجی
کیا ایسی فرقت کی سزاوار ہے صغرا

 

ہے وجہ جدائی یہی صحت کی خرابی
اب اپنی ہی بیماری سے بیزار ہے صغرا
آلام و مصائب میں

 

ملتا ہے سکوں دن کو نہ نیند آتی ہے شب کو
اکبر تیری آمد کی طلبگار ہے صغرا
آلام و مصائب میں

 

کم ہوتی نظر آتی نہیں اشک فشانی
کچھ ایسے ہی حالات سے دوچار ہے صغرا

 

کرتے ہیں انیس آہ و بکا پڑھ کہ یہ نوحہ
کنبے کی جدائی سے دل افگار ہے صغرا
آلام و مصائب میں

Stay Connected

Connect with Ustad Syed Ali Zia Rizvi

Title
.